شیطان کے پریشان کرنے اور ڈرانے کے وقت اذان کہنا
جب شیطان کسی کو پریشان کرے اور ڈرائے اس وقت بلند آواز سے اذان کہنی چاہئے، کیونکہ شیطان اذان سے بھاگتا ہے ، حضرت سہیل بن ابی صالح کہتے ہیں کہ میرے والد نے مجھے بنو حارثہ کے پاس بھیجا ، اور میرے ہمراہ ہماراایک بچہ یا سا تھی تھا۔ دیوار کی طر ف سے کسی پکارنے والے نے اس کا نام لیکر آواز دی، اور اس شخص نے جو میرے ہمراہ تھا دیوار کی طر ف دیکھا تو اس کو کوئی چیز نظر نہیں آئی، پھر میں نے اپنے والد صاحب سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے فرمایا: اگر مجھے پتہ ہو تا کہ تمھیں یہ بات پیش آئے گی تو میں تم کو نہ بھیجتا ۔
وَلٰکِن اِذَا سَمِعتَ صَوتًا فَنَا دِبا لصَّلٰوةِ فَاِنِّی سَمِعتُ اَبَا ھُرَیرَةَ یحدِّثُ عَن رَسُو لِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہِ وَسَلَّمَ اَنَّہ‘ قَالَ: اِنَّ الشَّیطَانَ اِذَا نُو دِیَ بِالصَّلٰوةِ وَلّٰی وَلَہ‘ حُصَاصً۔
لیکن(یہ بات یاد رکھو کہ ) جب تم کو ئی آواز سنو تو بلند آواز سے اذان کہو، کیونکہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو حضور اکرم اکی یہ حدیث بیان کرتے سنا ہے کہ جب اذان کہی جا تی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز مارتا ہوا بھاگتا ہے۔
(مسلم شریف جلد1 صفحہ167)
مسکین کو اپنے ہاتھ سے دینا
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں حضرت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ کی بینائی جا چکی تھی انہوں نے اپنی نماز کی جگہ سے لے کر اپنے کمرے کے دروازے تک ایک رسی باندھ رکھی تھی۔ جب دروازے پر کوئی مسکین آتا تو اپنے ٹوکرے میں سے کچھ لیتے اور رسی کو پکڑ کر دروازے تک جاتے اور خود اپنے ہا تھ سے اس مسکین کو دیتے ۔ گھر والے ان سے کہتے آپ کی جگہ ہم جا کر مسکین کو دے آتے ہیں وہ فرماتے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسکین کو اپنے ہا تھ سے دینا بری موت سے بچاتاہے ۔ (حیاة الصحابہ جلد2صفحہ 234)۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 124
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں